احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے۔
احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے۔
وزیر خزانہ کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈز جمع کرانے کی ہدایت
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جمعے کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔
26 ستمبر کو ڈار لندن میں پانچ سال بعد پاکستان پہنچے۔
جمعہ کی سماعت میں ڈار اپنے وکیل قاضی مصباح کے ساتھ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے سامنے پیش ہوئے۔ وکیل نے عدالت سے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما کے وارنٹ گرفتاری کے ساتھ ساتھ ان کے اثاثے ضبط کرنے کے حکم کو مستقل طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وارنٹ منسوخ ہونے چاہئیں کیونکہ وزیر عدالت میں موجود ہیں۔
ڈار نیب عدالت میں پیش، وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی استدعا کی۔
جج بشیر نے نیب پراسیکیوٹر سے اس بارے میں بیورو کی رائے پوچھی جس پر پراسیکیوٹر نے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست کی حمایت کی۔
ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے جج نے وزیر خزانہ کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔
28 ستمبر کو پچھلی سماعت کے دوران، ڈار اپنے وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کے لیے عدالت میں پیش ہوئے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے عدالت کو بتایا کہ طبیعت ناساز ہونے کے باوجود وہ پاکستان آنا چاہتے تھے لیکن پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا تھا۔
عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 7 اکتوبر (آج) تک ملتوی کردی۔
No comments: